ہم کہاں کے سچے تھے قسط15ریویو
اس قسط میں مہرین منصور کو اسود ماموں کے گھر معافی مانگنے لے کہ جاتاہے۔ وہاں پہ ساٸیکو ممانی مہرین پہ حملہ کر دیتی ہے۔
دوسری طرف مہرین جو کہ انرجی سے بھرپور لڑکی تھی اب اس کی انرجی اور امید ختم ہوتی جا رہی ہے۔ وہ ڈرپوک بنتی جا رہی ہے ۔
اس کے پاس والدین نہیں تھے لیکن کام کر کہ اپنی صلاحیتوں سے کام لے کر محنت کر کہ ایک اچھی زندگی کی امید رکھتی تھی ۔
امید تھی تو اس کے پاس جزبہ تھا لگن تھی۔ مشال کی موت کے بعد بھی اس نے ہمت نہیں ہاری۔ اسود نے اس سے منگنی توڑی تو اس نے کھلے دل سے اس کے فیصلے کو تسلیم کیا۔لیکن یہ دنیا ہے۔
اسود سے اتنا بھی برداشت نہیں ھوا کہ اس کے دھتکارنے کے بعد وہ ایک اچھی زدگی گزار لے۔
اس نے عین اس وقت اس سے شادی کا اعلان کیا جب صفان اپنی والدہ کے ساتھ اس سے رشتے کے لیے آیا۔
So sad..
ReplyDelete